http://teaching urdu.blogspot.com/ Urdu, waris, Urdu teaching, teaching urdu,Creativity,Urdu Teachers, Think, Language Urdu,Waris Iqbla, Urdu Blog for Urdu teachers,Urdu Teaching, Urdu Teaching Tips, Urdu with ICTاردو، اردو تدریس، وارث اقبال، پاکستان میں اردو تدریس، اردو . Teaching Urdu Language

Saturday, December 31, 2016

Emotional Intelligence


Emotional Intelligence
















تحریری مہارات کے لئے طریقہ ہائے تدریس اور مختلف نکتہ ہائے نظر



تحریری مہارات کے لئے طریقہ ہائے تدریس اور مختلف نکتہ ہائے نظر
جماعت میں تحریری سرگرمیاں کروانے کے کئی طریقے ہیں۔ بلکہ یہ کہنا چاہئیے کہ کوئی ایسا طریقہ نہیں جس کے بارے میں کہا جائے کہ یہ درست ہے یا یہ سب سے بہتر ہے۔  اس کے تعین کا انحصار اسکول،طلبا ، نصاب یا اساتذہ پر ہے۔ تاہم  کسی صورتِ حال میں کسی طریقے کو مؤثر کہا جا سکتا ہے اور کسی میں کسی دوسرے کو۔ اس باب میں دو بنیادی رائج الوقت طریقوں کو بیان کیا گیا ہے تاکہ اپنی ضرورت کے مطابق طریقہ استعمال میں لایاجا سکے۔
تخلیق پر مبنی  نقطہ ٔ نظر (product Approach)
اس طریقہ کے تحت  بچوں کی یاد کرنے، نمونے کا مواد نقل کرنے کے عمل کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ اس طریقہ  کے درجِ ذیل چار اہم مراحل ہیں۔
اول
دوم
 نمونے ایک متن پڑھا جاتا ہے یا پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے اہم نکات کو خط کشید کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر موضوع خطوط نویسی ہے۔ تو بچوں کی توجہ خط کی ہیت، اور اس کی زبان پر دی جاتی ہے۔ اور اگر کہانی نویسی ہے تو زیادہ کوشش کہانی کو دل چسپ بنانے میں کی جاتی ہے۔
عام طور پر خط کشیدہ خصوصیات یا نکات پر زور دیا جاتا ہے جو عام طور پر متن سے ہٹ کر ہوتا ہے۔ چنانچہ اگر خطوط نویسی ہے تو بچے خط کی زبان کونقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مثلا ’’ آپ کی خیریت نیک مطلوب ہے۔‘‘
سوم
چہارم
خیالات کی رسمی ترتیب پر زور دیا ہے۔ جو لوگ اس طریقہ کے حامی ہیں ان کے  خیال میں ترتیب  خیالات سے کہیں ضروری ہے۔
 آخر میں بچوں کو ایک موضوع دیا جاتاہے جس پر وہ  ہدایات کے مطابق لکھتے ہیں۔ وہ زبان، ہیت اور دی گئی ہدایات پر توجہ دیتے ہیں۔


تدریجی طریقہ پر مبنی نقطۂ نظر(A process approach)
اس نقطۂ نظر کے حامی سکالرز کا خیال ہے کہ  بچوں کو ایک ٹھوس اور مؤثر طریقہ ٔ کار کے تحت زیادہ آسانی سے اور دیر پا انداز میں سکھایا جا سکتا ہے۔   اس طریقہ میں  جماعت میں کئی سرگرمیاں کی جاتی ہیں جس سے زبان کو ترویج ملتی ہے۔ برین اسٹورمنگ کی جاتی ہے بچے  جوڑیوں میں اور گروپس میں  بات چیت کرتے ہیں،
لکھتے ہیں، سیکھتے ہیں، جائزہ لیتے ہیں۔ اور لکھتے ہیں۔ضرورت کے مطابق طریقہ استعمال میں لایاجا سکے۔
تدریجی طریقہ  کے  اہم  مراحل ہیں
اول
دوم
 برین اسٹورمنگ کے ذریعے خیالات کو متحرک کیا جاتا ہے۔ تبادلۂ خیال کیاجاتاہے۔ وجوہات و اسباب بیان کئیے جاتے ہیں۔ معلم یا معلمہ اس سارے عمل میں پس منظر میں رہتے ہوئے ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اور بچوں کی زبان کے حوالے سے معاونت کرتے ہیں۔ اس مرحلے  میں دیگر کئی ایسی  سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں جن کا بنیادی مقصد بچوں کو  موضوع کی طرف لانا ہوتا ہے۔ انہیں Pre- writing Strategies بھی کہا جاتا ہے۔
 بچے خیالات نوٹ کرتے ہیں، آپس میں تبادلۂ خیال کے زریعے اپنے نوٹس کا جائزہ لیتے ہیں اور تبدیلی کرتے ہیں۔
سوم
چہارم
بچے مائینڈ میپ جیسے طریقوں کے ذریعے خیالات کو منظم کرتے ہیں۔ انہیں مختلف موضوعات پر سوچنے کام کرنے اور خیالات کے تبادلے کے مواقع ملتے ہیں۔
 بچے اپنا پہلا مکمل مسودہ  ڈرافٹ لکھتے ہیں۔  یہ انفرادی، جوڑیوں میں یا کسی اور طریقے سے ہو سکتا ہے۔
پنجم
ششم
 بچوں کے ڈرافٹس کا تبادلہ کیا جاتا ہے تاکہ بچے ایک دوسرے کے ڈرافٹس کا مطالعہ کر لیں۔ اس طرح انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ جو کچھ بھی لکھتے ہیں اس کا کوئی نہ کوئی قاری ہوتا ہپے۔ اور ان کے ڈرافٹ میں بہتری کی گنجائش ہے۔
 اس موقع پر بچوں کے ڈرافٹس انہیں واپس مل جاتے ہیں۔ بچے اپنے ڈرافٹ کی املا، جملوں اور دیگر غلطیوں کی اصلاح کرتے ہیں۔
ہفتم
ہشتم
 اس مرحلے میں بچے حتمی ڈرافٹ بناتے ہیں۔
 اس مرحلے میں بچے اپنا حتمی ڈرافٹ کا دوسرے بچوں کے ساتھ تبادلہ کرتے ہیں۔

دونوں طریقوں کا موازنہ  

تخلیق پر مبنی طریقہ
تدریجی طریقہ
·        نمونے کے متن کی نقالی
·        متن موازنہ کا ذریعہ
·        خیالات کی ترتیب کی خیالات سے زیادہ اہمیت
·        خیالات ہی مرکز
·        ایک مسودہ
·        ایک سے زیادہ مسودات
·        اہم نکات کی نشاندہی، محدود خیا لات
·        غیر محدود خیالات، مقاصد کی اہمیت، قاری کے مطابق
·        انفرادی
·        اجتماعی؍ انفرادی
·        حتمی نتیجہ پر زور
·        تخلیقی  و تدریجی طریقہ اور مراحل پر زور

کون سا  نقطۂ نظر اختیار کیاجائے؟
 
 

 جیسا کہ آغاز میں کہا گیا ہے کہ  کون سا طریقہ اختیار کیاجائے ؟اس کے تعین کا انحصار اسکول،طلبا ، نصاب یا اساتذہ پر ہے۔ تاہم  کسی صورتِ حال میں کسی طریقے کو مؤثر کہا جا سکتا ہے اور کسی میں کسی دوسرے کو۔ اس باب میں دو بنیادی رائج الوقت طریقوں کو بیان کیا گیا ہے تاکہ اپنی ضرورت کے مطابق طریقہ استعمال میں لایاجا سکے۔
 اس حوالے سےتحریری کی اقسام کو دیکھنا بھی بہت ضروری ہے۔ مثلا  رسمی خط  کے خدوخال ہیت کے اعتبار سے بہت محدود ہیں اس لئیے زیادہ تر ان جیسے کاموں کے لئیے تخلیق پر مبنی طریقہ کو ہی ترجیع دی جاتی ہے۔تا کہ بچے ، ہیت، خیالات کی تنظیم وغیرہ پر ہی توجہ دیں۔
اسی طرح  مختلف اقسام کے مضامین اور تخلیقی لکھائی جن میں بچوں کے خیالات کو ترجیع دی جاتی ہے کے لئیے تدریجی طریقہ درست ہے۔
.دونوں طریقے اصل میں ایک دوسرے کے متضاد نہیں ہیں۔ نہ  یہ ضروری ہے کہ ان میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی۔ مثلا کے طور پر تخلیقی طریقہ میں اگر معلم یا معلمہ چاہتی ہیں کے برین اسٹورمنگ یا گروہی کام سے بچوں کو سکھانے میں مدد ملے گی تو یہ حکمتِ عملیاں استعمال کی جا سکتی ہیں۔  گروہی کام  بچوں کے خیالات کو بڑھانے میں مدد دیتے ہیں بچوں کو غور وفکر آتا ہے اور جب بچے ایک اور دو یا تین مسوادات لکھتے ہیں تو انہیں اپنے ہی کام کو چیک کرنے کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے بلکہ ان میں اچھی عادات پیدا ہوتی ہیں۔ اس لئیے ضرورت کے مطا بق تدریجی طریقہ کے اہم خدوخال تحریری عمل کا حصہ بننے چاہئیں۔
Resources