http://teaching urdu.blogspot.com/ Urdu, waris, Urdu teaching, teaching urdu,Creativity,Urdu Teachers, Think, Language Urdu,Waris Iqbla, Urdu Blog for Urdu teachers,Urdu Teaching, Urdu Teaching Tips, Urdu with ICTاردو، اردو تدریس، وارث اقبال، پاکستان میں اردو تدریس، اردو . Teaching Urdu Language

Tuesday, June 29, 2021

Rearrangement of Teaching Urdu Proseاردو نثر کی تدریس،ترتیبِ نو

 

           

پڑھائی اپنی مہارتوں  کے لحاظ سے جتناسنجیدہ عمل ہے بدقسمتی سے اس کی تدریس اتنی ہی غیر سنجیدگی سے کی جاتی ہے۔

پڑھائی ہی وہ بنیاد ہے جس پر لکھائی کی عمارت تعمیر ہوتی ہے ۔ اس لئے  تدریس ِ پڑھائی کو  ناصرف اہمیت دی جانی چاہئےبلکہ اس میں  جدید طریقہ ہائے تدریس استعمال کئے جانے چاہئیں۔


۰          پڑھائی  کے معانی کے اعتبار سے اہمیت        

Collins English Dictionary کے مطابق پڑھائی سے مراد کسی بھی طرح کے لکھے ہوئے یا چھپے ہوئے موادکے معانی سمجھنا ہیں۔

 Oxford Advanced Learner's Dictionary  کے مطابق کسی بھی طرح کے لکھے ہوئے یا چھپے ہوئے الفاظ یا علامات سمجھنے کے عمل کو پڑھائی کہا جاتا ہے۔ 

حروف کوپہچاننا،  ان میں فرق کرنا،  انہیں ادا کرنا، ان کے جملوں میں ربط و معانی  کے ساتھ عبارت میں چھپے ہوئے مطالب کو سمجھنا، پڑھائی ہے۔ کہنے کو بہت آسان لیکن اسے کرنے کے لئے مسلسل جدو جہد کی ضرورت ہوتی ہے۔ یوں ایک معلم یا             معلمہ کے لئے پڑھائی کی تدریس انتہائی سنجیدہ اور ذمہ دارانہ عمل بن جاتا ہے۔ جس میں ذرا سی کوتاہی بچے کو پڑھائی سے ہمیشہ کے لئے دور کرسکتی ہے۔

۰          پڑھائی کے عمل میں سابقہ علم کی اہمیت

پڑھائی کی عمارت سابقہ علم پر استوار ہوتی ہے۔جوں جوں بچہ اپنی زندگی کے مراحل طے کرتا ہے اس کے

 ذخیرۂ الفاظ کی تعداد ایک لفظ سے بڑھ کر سینکڑوں اور ہزاروں تک پہنچ جاتی ہے۔

 

کمرہ جماعت اس کے سابقہ علم یعنی ذخیرۂ الفاظ کو ترتیب و ربط دیتا ہے،  الفاظ سے الفاظ جڑتے ہیں، جملے سے جملے اور

پھر وہی بچہ ایک اچھا قاری بن جا تا ہے۔ لیکن اگر کسی بھی مرحلے میں اُس کی رہنمائی  میں کوتاہی برتی جائے تو وہ ہمیشہ

الفاظ و عبارت کے مجموعے کتاب سے راہِ فرار اختیار کر لیتا ہے۔  پڑھائی کرواتے ہوئے ہمیشہ بچے کے سابقہ علم اور

سابقہ مہارتوں کواہمیت دینا بہت ضروری ہے۔

عام طور ہم بچوں کو پڑھائی کرواتے ہوئے اس پہلو کی طرف توجہ نہیں دیتے۔نتیجہ یہ نکلتا ہے  کہ ہمیں پتہ ہی نہیں چلتا

 کہ ہم جو پڑھا رہے ہیں  بچے کے پاس اس کی بنیاد یعنی سابقہ علم ہے ہی نہیں۔ یا پھر جو ہم پڑھا رہے ہیں وہ بچے کے

لئے بے کار ہے کیونکہ اس کے پاس اس کامضبوط سابقہ علم موجود ہے۔  مثلاََ اگر کسی ایسے بچے کو حرف  ’ س‘ پڑھایاجائے جو ارکان بھی پڑھ لیتا ہو تو اس کے لئے پڑھائی کے تمام تر عمل اور معلم معلمہ کی تما م تر کوشش میں کوئی دل کشی نہیں رہتی۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ پڑھائی کے تمام مراحل میں بچوں کے سابقہ علم کو اہمیت دی جائے۔

۰          پڑھائی  کے عمل میں صوتیات کی اہمیت

پڑھائی کے عمل میں صوتیات (Phonological awareness) کی اہمیت سے بھی انکار ممکن نہیں

صوت سے مراد آواز ہے۔چونکہ ہر حرف اور  لفظ ایک مخصوص آواز کا حامل ہے۔  اس لئے صوتیات کے علم   کی اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے۔  بچہ صوتیات کی مدد سے جلد حروف و الفاظ کو ادا کرنا شروع کر دیتا ہے۔  صوتیات کے استعمال کو پڑھائی کے کسی بھی مرحلے  اور درجے میں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے۔

           

            ۰          پڑھائی  کے عمل میں روانی کی اہمیت

پڑھائی میں ادائیگی کے ساتھ ساتھ روانی کو بھی بہت اہمیت حاصل ہے۔ روانی کی وجہ سے بچوں میں اعتماد پیدا ہوتا

 ہے اور یہی اعتماد ان میں دل چسپی پیدا کرتا ہے۔ بچوں کی پڑھائی میں روانی پیدا کرنے کے لئے  ان الفاظ کا استعمال زیادہ ہونا چاہئے جو عام طور پر استعمال ہوتے ہیں اور بچوں کو بھی ان کی اہمیت سے آگہی دی جانی چاہئے۔ مثلاََ ہے، ہیں، تھا، تھے، تھی یہ، وہ،ہم، میں وغیرہ۔ اگر بچے ان الفاظ کو پڑھنے اور سمجھنے کے قا بل ہیں تو وہ  ان کی مدد سے جملہ بھی سمجھ سکتے ہیں۔

جوں جوں بچے کا ذخیرۂ الفاظ اور اس کی پہچان و سمجھ بڑھتی جاتی ہے  پڑھائی اور اس کے فہم میں آسانیاں پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ بچے کے  ذخیرہ ئ الفاظ میں اضافہ صرف پڑھنے سے ہی نہیں ہوتا بلکہ دیکھنے اور سننے سے بھی ہوتا ہے۔     اس لئے پڑھائی کی تدریس میں دیکھنے اور سننے کی اہمیت کو کبھی بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ 

۰          پڑھائی  کے عمل میں فہم کی اہمیت

فہم کو پڑھائی سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔  عمومی طور پر جسے ہم پڑھنا کہتے ہیں وہ محض الفاظ کی ادائیگی ہے۔ میرے خیال

 میں جب ہم لفظ پڑھائی یا پڑھنا استعمال کریں تو اس سے ہمارا مطلب سمجھ کر پڑھناہونا چاہئے۔ اس متن میں پڑھائی

سے ہماری مراد سمجھ کر پڑھنا ہے۔    گویا کہ تفہیم یا فہم پڑھائی سے الگ نہیں۔جو بھی چیز ہماری نگاہوں کے سامنے سےگزرتی ہے ہم اپنے سابقہ علم کی وجہ سے اس کے معنی اخذ کر لیتے ہیں۔  یعنی ہم متن کے حوالے سے معنی اخذ کرتے ہیں۔

Calkins(1991) کے مطابق  بچوں کو متن کے حوالے سے معنی اخذ کرنا سکھایا جانا چاہئے۔ بعض ماہرین کے

خیال میں یہ عمل اس وقت ہونا چاہئے جب بچے بڑے ہو جاتے ہیں اور پُر اعتماد ہو جاتے ہیں لیکن

Anderson and Pearson(1984) کے نزدیک  بچوں کو متن سے معنی اخذ کرنا شروع سے ہی سکھایا جانا

 چاہئے۔

 ا س حوالے سے میں بھیAnderson and Pearson(1984)  کی رائے کا قائل ہوں۔

(Jones 1992)  کے خیال میں پانچ عمل ہیں جو کوئی بھی قاری(پڑھنے والا) استعمال میں لا کر پڑھائی کو اپنے

لئے قابلِ استعمال یا مؤثر بناتا ہے۔

            ۱۔                    متن میں غیر ضروی مواد کو نظر انداز کرے

            ۲۔                   بار بار دہرائی گئی معلومات کو نظر انداز کرے

            ۳۔                   معلومات کی درجہ بندی کرے

            ۴۔                   موضوع کے مطابق ضروری معلومات کو سامنے رکھے

            ۵۔                   موضوع کے مطابق خود سے معنی اخذ کرے

           

            ۰          پڑھائی  کے عمل میں حوصلہ افزائی کی اہمیت

پڑھائی کے مختلف مراحل میں بچوں کی حوصلہ افزائی بھی پڑھائی کے مجموعی عمل کو مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ 

معلمہ کو پتہ ہونا چاہئے کہ کس بچے کی کس طرح حوصلہ افزائی کرنا ہے۔حوصلہ افزائی سے بچوں میں پڑھائی کا شوق پیدا

ہوتا ہے۔

۰          پڑھائی  کے عمل میں Skimming and scanning کی اہمیت

Skimming and scanning دو طریقے ہیں جو پڑھائی میں استعمال ہوتے ہیں۔

Skimming     کا استعمال اس وقت کیا جاتا ہے جب کسی متن کے اہم نکات تلاش کرنے ہوں۔ یہ عمل تیزی سے

 دو تین بار کیا جاتا ہے۔  جب  محدود وقت  ہو اوربہت زیادہ مواد میں سے تحقیق کرنا ہو تو یہ طریقہ  سود مند رہتا ہے۔

Skimming      کے لئے لوگ بہت سے طریقے استعمال کرتے ہیں۔ مثلاََ کچھ لوگ متن کا پہلا اور آخری پیراگراف پڑھتے ہیں یا پھر سرخیاں اور شہ سرخیاں پڑھ لیتے ہیں۔ کچھ محض خلاصہ پر اکتفا کر لیتے ہیں۔ عمومی طور پر کسی متن سے تواریخ، نام یامقامات کے حصول کے لئے یہ طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔

اگر ہمیں ٹیلیفون سے کوئی خاص نمبر تلاش کرنا ہویا لغت میں سے کوئی خاص لفظ تلاش کرنا ہو تو ہماری نظر الفاظ و حروف پر رہتی ہے۔ بعض اوقات ہم ایک ایک نمبر یا ایک ایک لفظ پڑھتے ہیں۔ اسے Scanning کا نام دیا جاتا ہے۔ اس عمل میں ہماری     آنکھیں الفاظ اور جملوں پر حرکت کرتی ہیں اورہم اپنی مطلوبہ معلومات یا سوال کا جواب حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

۰        پڑھائی کی چند ضروری مہارتیں             

                        ۱۔        پڑھے جانے والے متن  سے معلومات اخذ کر نا

                        ۲۔       متن  کے ذریعے اس کے مصنف کے انداز ِ تحریرکو سمجھنا

                        ۳۔       کسی بھی متن کا دوسرے متن سے موازکرنا

                        ۴۔         متن پڑھ کرمتن کے مصنف کے مقصد کو سمجھنا

                        ۵۔       متن پڑھ کر اس کا  تنقیدی جائزہ لینا

                        ۶۔       متن کے حوالے سے پیش گوئی کر نا

                        ۷۔       تحریر کی اقسام کی پہچان کرنا(افسانوی، غیر افسانوی)

                        ۸۔       متن کی خصوصیات کی پہچان کرنا

                        ۹۔        متن کے حوالے سے نئے اور مشکل الفاظ کے معانی اورمفاہیم سمجھنا۔

                        ۰۱۔      متن کا کُلی مفہوم سمجھنا

                        ۱۱۔       الفاظ کی ساخت اور قواعد میں اہمیت و خاصیت کو سمجھنا

                        ۲۱۔      متن میں استعمال ہونے والے نئے الفاظ کو اپنی عام بول چال اورتحریر میں استعمال کر نا

                        ۲۲۔     متن کی معلومات کو گفتگو اور تحریر میں حوالے کے طورپراستعمال کر نا

                        ۲۳۔     اردو متن کو شوق سے آزادانہ طور پر سمجھ کرپڑھنا

 

مختصر یہ کہ پڑھائی کی تدریس کو خاص اہمیت دی جانی چاہئے۔ اور اس کے لئے ایسے طریقے اپناے چاہئیں جن میں بچے

 دل چسپی لیتے ہوئی ایک آزاد قاری ہی نہ بنیں بلکہ ان کی پڑھائی اور سمجھنے کے عمل میں تیزی و روانی بھی آئے۔

            " Good teaching enables students to learn to read and read to learn"

                        

                                     

            اس دستاویز کے لئے درجِ ذیل کتب سے مدد لی گئی۔   

A ams, M.J.1998.Beginning to read: thinking and learning about print, Cambridge

 Berherdt, E.B.1991 Reading developing in a Second Language

 Clay. M.M 1985.  The early detection of reading difficulties, Heinemann

Laura Robb.2000 Teaching Reading in Middle School

 Scholastic Collins English Dictionary                                                                                                                                                                                                                                     Oxford Advanced Learner's Dictionary      

 

  متن پڑھنے کے بعد ذیل میں دیے گئے لنک پر موجود سوالات کے جوابات دیجئے۔

https://forms.gle/yhedLFdrijQ1LS7U7