http://teaching urdu.blogspot.com/ Urdu, waris, Urdu teaching, teaching urdu,Creativity,Urdu Teachers, Think, Language Urdu,Waris Iqbla, Urdu Blog for Urdu teachers,Urdu Teaching, Urdu Teaching Tips, Urdu with ICTاردو، اردو تدریس، وارث اقبال، پاکستان میں اردو تدریس، اردو . Teaching Urdu Language

Monday, May 21, 2012


میں نےزیست کے   صحرا میں گرچہ سراب دیکھے ہیں

پھر بھی امید کے تناور درختوں کے خواب دیکھے ہیں

مسجدوں ، اسکولوں سے بھرا ہے شہر سارا،  پھر بھی

میں نے زمیں پر گرے، ادھ موئے شباب دیکھے ہیں

میں کیسے مانوں، کوئی آئے گااور ملک سنوارے گا

روپ میں رہبروں کے رہزن بے حساب دیکھے ہیں

ہر راستہ ،ہر چمن مجھے ویراں سالگنے لگا ہےجب سے

کوُ ڑے کے ڈھیر پہ  جھکتے  نازک  گلاب دیکھے ہیں

کبھی دہشتوں کے پہرے، کبھی مچھروں کے سائے

اس شہرِ بے کراں پہ  ہم نے کیا کیا  عتاب دیکھے ہیں

جہاں رقصاں مسرتیں ہوں ،  جہاں شادماں ہو ہر چہرہ

ایسے شہروں کے میں نےبے شمار خواب دیکھےہیں



میرا رہبر، میرا رہنما کیوں کرسمجھے گا   بات میری

اس نے کب گلیوں میں کھلے گٹروں کے تالاب دیکھے ہیں

                                                                                وارث اقبال


No comments: